30.3 C
Jammu
Friday, October 4, 2024
HomeNorth IndiaJammu & Kashmirلوک سبھا میں جموں وکشمیر تنظیمِ نو بل پاس مناسب وقت پر...

لوک سبھا میں جموں وکشمیر تنظیمِ نو بل پاس مناسب وقت پر جموں وکشمیر کو ریاست کا درجہ ملے گا

Date:

Related stories

Prez Droupadi Murmu to visit Siachen Base Camp tomorrow, interact with troops

Sunil Kumar Leh: President Droupadi Murmu will visit the Siachen...

CEC Gyalson launches Mahindra Thar ROXX MX5 in Leh

Leh, Sept 20: In a significant push for local...

Mega Camp held in village Tangole as part of Rashtriya Poshan Maah Campaign

Kargil, Sept 20: In a significant push towards improving...

Our focus would be on devising strategies against Jaiswal, Gill: Hazlewood

Sydney, Sept 20 (PTI) Australian pacer Josh Hazlewood said...
spot_imgspot_img

 

سرینگر// جموں و کشمیر تنظیم نو (تر میمی ) بل کو آج لوک سبھا نے پاس کیا ہے ۔مر کزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بل لوک سبھا میں پیش کی جس کے بعد اس پر گرما گرم بحث ہوا ۔کئی اپو زیشن ممبران نے بل کو غیر آئینی قرار دیا جبکہ کچھ ممبران نے اس کی حما یت بھی کی۔بحث میں جن پا رلیمنٹ ممبران نے حصہ لیا ان میں نیشنل کا نفرنس کے رُکن پارلیمان حسنین مسعودی اور آل انڈیا مسلم اتحاد کے با نی اسد الدین اویسی خاص طو ر سے قابل ذکر ہیں ۔نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے بل پر بحث میں حصہ لیتے ہ وئے کہا کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو ما یو س کر دیا ہے اور اس بل کو لا نے کا مقصد جموں و کشمیر کے عوام کو بے اختیا ر بنانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019ءلئے گئے فیصلے غیر جمہوری تھے لہذاءان فیصلوں کو منسوخ قرار دے کر واپس لیا جا نا چاہئے ۔حسنین مسعودی نے کہا کہ جموں وکشمیر میں 5اگست2019کے بعد سے حالا ت انتہا ئی ابتر ہیں ،نوجوانوں کی بے روز گا ری میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے جبکہ انتظامیہ کا کہیں پر نا م و نشان نہیں ہے ۔آل انڈیا مسلم اتحاد کے سر پرست اسد الدین اُویسی نے بل پر ہو ئے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے سینکڑوں نوجوان 5اگست کے بعد سے ملک کی مختلف جیلوں میں نظر بند ہیں اور ان کے لواحقین کو ان سے ملنے نہیں دیا جا تا ۔ان کا کہنا تھا کہ حکو مت نے غیر ملکی دبا ﺅ کے تحت جموں و کشمیر میں تیز رفتا ر 4Gانٹر نیٹ خدما ت بحال کیں ۔ بل پر بحث کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اس بل میں ایسا کہیں بھی نہیں لکھا ہے کہ اس سے جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ نہیں ملے گا۔ شاہ نے کہا کہ میں پھر سے کہتا ہوں کہ اس بل کا جموں و کشمیر کے مکمل ریاست کے درجہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مناسب وقت پر جموں و کشمیر کو ریاست کا درج دیا جائے گا۔امت شاہ نے کہا کہ کئی ممبران پارلیمنٹ نے کہا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو بل 2021 لانے کا مطلب ہے کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ نہیں ملے گا ، میں بل کی قیادت کررہا ہوں ، میں اس کو لے کر آیا ہوں ، میں نے اپنے ارادے واضح کردئے ہیں کہ کہیں نہیں لکھا ہے کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ نہیں ملے گا۔ آپ کہاں سے نتیجہ نکال رہے ہیں؟مرکزی وزیر داخلہ نے اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اویسی کے تبصرہ پر کہا کہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام خطہ میں ٹوجی سے فورجی انٹرنیٹ خدمات غیرملکیوں کے دباو میں بحال کی گئی ہیں۔ ان کو معلوم نہیں ہے کہ یہ یو پی اے سرکار نہیں ، جس کی وہ حمایت کرتے تھے ، یہ نریندر مودی کی سرکار ، ملک کی پارلیمنٹ ، ملک کیلئے فیصلے کرتی ہے۔ایوان میں امت شاہ نے دعوی کیا کہ اویسی صاحت افسران کی بھی ہندو مسلم میں تقسیم کرتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایک مسلم افسر ہندو عوام کی خدمت نہیں کرسکتا یا ہندو افسر مسلم عوام کی خدمت نہیں کرسکتا؟۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسروں کو ہندو اور مسلم میں تقسیم کرتے ہیں اور خود کو سیکولر کہتے ہیں۔لوک سبھا میں امت شاہ نے کہا کہ یہاں کہا گیا کہ آرٹیکل 370 ہٹانے کے وقت جو وعدے کئے گئے تھے ، اس کا کیا ہوا ؟ میں اس کا جواب ضرور دوں گا۔ مگر ابھی تو 370 کو ہٹے ہوئے صرف سترہ مہینے ہوئے ہیں۔ آپ نے 70 سال کیا کیا ، اس کا حساب لے کر آئے ہو کیا ؟ اگر آپ نے ٹھیک سے کام کیا ہوتا تو آپ کو ہم سے یہ پوچھنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔امت شاہ نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں طویل بحث کے بعد پانچ ججوں کی بینچ کے سپرد کیا گیا ہے۔ اگر اس معاملہ میں اتنی غیرآئینی چیزیں ہوتیں تو عدالت عظمی کو قانون پر روک لگانے کا پورا اختیار تھا۔

Share this

Subscribe

- Never miss a story with notifications

- Gain full access to our premium content

- Browse free from up to 5 devices at once

Latest stories

spot_img

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here